سبز ایندھن کی پیداوار کے لیے برطانیہ کو نصف زرعی اراضی استعمال کرنی ہوگی

سبز ایندھن کی پیداوار کے لیے برطانیہ کو نصف زرعی اراضی استعمال کرنی ہوگی

لندن| سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ماحول دوست فضائی سفر کے حقیقت بننے سے قبل برطانیہ کو اپنی نصف زرعی زمین بائیو ایندھن کو اگانے کے لیے استعمال کرنی ہوگی۔

سابق برطانوی ٹرانسپورٹ سیکریٹری گرانٹ شیپس نے گزشتہ برس عزم کیا تھا کہ برطانیہ کا ایوی ایشن کا شعبہ 2050 تک مکمل طور پر ماحول دوست ہوجائے گا اور کہا تھا کہ احساسِ ندامت سے خالی پروازیں ہماری پہنچ میں ہیں۔

لیکن رائل سوسائٹی کو پیش کی جانے والی ایک رپورٹ میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ برطانیہ کو بائیو ایندھن بنانے کے لیے کل زرعی اراضی کے نصف کوبائیو ایندھن بنانے والی فصلیں اگانے کے لیے استعمال کرنی کی ضرورت ہوگی۔یہ ایندھن برطانوی ایوی ایشن کی جانب سے ہر سال استعمال کیے جانے والے 1 کروڑ 23 لاکھ ٹن روایتی جیٹ ایندھن کی جگہ لے گا۔
بائیو فیول کو فاسل فیول کے سبز متبادل کے طور پر سمجھا جاتا ہے کیوں کہ اس کو بنانے کے لیے جو پودے استعمال کیے جاتے ہیں وہ بڑے ہونے کے ساتھ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرتے ہیں اور وہ کم اخراج کا سبب بن سکتے ہیں۔

سبز ایندھن کے لیے دیگر آپشن میں ہائیڈروجن بھی شامل ہے لیکن اتنی بڑی مقدار میں اس گیس کے بنائے جانے کے لیے برطانیہ میں ہوا سے بننے والی توانائی اور شمسی توانائی کی پیداوار کے کل سے تین گنا زیادہ مقدارمیں توانائی درکار ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق برطانیہ کا 2040 تک اپنی تمام مقامی پروازوں کو اور 2050 تک تمام بین الاقوامی پروازوں کو ’جیٹ زیرو‘ پر منتقل کرنے کا ہدف حاصل کر نا ممکن نہیں ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں