urdu poetry in urdu text

اردو میں گہری شاعری دو لائنیں

تم سمندر کی بات کرتے ہو….
لوگ آنکھوں میں ڈوب جاتے ہیں

روک لیتا ہے بلاؤں کو وہ اپنے اوپر
ماں کا آنچل مجھے جبریل کا پر لگتا ہے

ابھی چاہت نہیں بیتی ، ابھی کچھ نہیں بدلا۔۔۔
اگر چاہو ، اگر سمجھو ۔۔ میری مانو تو لوٹ آؤ

کبھی سوچتا ہوں کہ مجھے سوچتا ہوگا وہ
پھر سوچتا ہوں کہ یہ کیا سوچتا ہوں مٙیں.

ﻋﺸﻖ ﺻﺎﺩﻕ ﮨﮯ ﺗﻮ ” ﻋﻘﯿﺪﮦ ” ﺭﮐﮫ
ﯾﺎﺭ ﮐﮯ ﻏﻢ ” ﺳﺰﺍ ” ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﮯ

میں قابل نفرت ہوں تو چھوڑ دے مھجے وصی
تو مجھ سے یہ دیکھا وےکی محبت نہ کر

نہ کبھی آواز دینا_نہ کبھی پلٹ کر دیکھنا
بڑی مشکل سے سیکھا ہے کس کو الوداع کہنا

‏محبت لباس نہیں جو روز بدلا جاۓ
محبت کفن ہے پہن کر اتارا نہیں جاتا

مطلب کی دنیا تھی اس لیے چھوڑ دیا سب سے ملنا
ورنہ یہ چھوٹی سی عمر تنہاہی کے قابل نہ تھی

مانا ہماری ذات میں سو عیب ہیں مگر
بکتے نہیں خدا کی قسم ہم فقیر لوگ

میں نے ہجرت کو چن لیا صاحب
ساتھ رہنے میں بھی خسارہ تھا

تم کیا جانو اس دریا پر کیا گزری
تم نے تو بس پانی بھرنا چھوڑ دیا

‏بڑی بے رنگ ہیں آنکھیں تمہاری
بلا کا ہجر لے کر گھومتے ہو

جیت سکتا تھا مَات لے آیا
وہ محبت پہ بات لے آیا

وہ ھوتا ھے قریب مگر
احساس نہیں ہوتا

آج اُس نے سلام بھیجا ہے
پھر کسی سے بِگڑ گئی ہوگی

اپنا تبصرہ بھیجیں