انٹربینک میں ڈالر کی قیمت اضافے سے پھر 279 روپے تک پہنچ گئی

انٹربینک میں ڈالر کی قیمت اضافے سے پھر 279 روپے تک پہنچ گئی

کراچی| آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول کا معاہدہ نہ ہونے اور بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ کیوجہ سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی اڑان جاری رہی۔

آئی ایم ایف کی مطلوبہ شرائط پوری کرنے کے باوجود حکومت نے براہ راست بینکوں سے قرض حاصل کرنے کے بجائے مارکیٹ ٹریژری بلز یا پی آئی بیز کی نیلامی کے ذریعے فنانسنگ کی نئی شرط اور بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ سمیت اسٹاف لیول معاہدے میں ممکنہ تاخیر کے خدشات کے باعث بدھ کو ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر نے پھر سے اڑان بھری۔ جس کے سبب ڈالر انٹربینک قیمت 279 روپے جبکہ اوپن ریٹ 281روپے کی سطح پر پہنچ گئی۔

کاروبار کے آغاز پر انٹربینک میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 86پیسے کی کمی سے 277روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن وقفے وقفے سے طلب بڑھنے کے سبب ڈالر نے پیشقدمی شروع کی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام ڈالر کے انٹربینک ریٹ 1.26روپے کی اضافے سے 279.12روپے کی سطح پر بند ہوا۔

اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 2روپے کے اضافے سے 281روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی نت نئی شرائط حکومت کی پریشانیاں بڑھارہی ہیں کیونکہ آئی ایم ایف حکام مطلوبہ شرائط پوری ہوتے ہی ایک اور نئی شرط عائد کرنے کی پالیسی اختیار کیے ہوئے جس سے تاثر عام ہورہا ہے کہ اسٹاف لیول معاہدہ مزید موخر ہوگا۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے ذرمبادلہ کے ذخائر کا حجم بڑھانے کے لیے آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق ماسوائے چین کے کسی اور دوست ملک سے فنانسنگ کی سہولت تاحال نہ مل سکی ہے جس سے ذرمبالہ کی مارکیٹوں میں غیر یقینی پائی جارہی ہے اور روپیہ ڈالر کے مقابلے میں کمزور ہورہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں